حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ کے میڈیا اور سائبر اسپیس مرکز کے انچارج حجت الاسلام والمسلمین رضا رستمی نے اس نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: یہ نشست، رہبر معظم انقلاب کے بیانات کی وضاحت کے طور پر منعقد کی جانے والی علمی نشستوں کی ایک کڑی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: آج ہم دینی، شرعی اور انقلابی ذمہ داری کے تحت جهادِ تبیین کے فریضے کو انجام دیتے ہوئے رہبر معظم کے فرامین اور رہنمائیوں کو بیان کرنے کے پابند ہیں۔
حوزہ نیوز ایجنسی کے مینیجنگ ڈائریکٹر نے استعمار کی تین اقسام "استعمارِ قدیم، استعمارِ جدید اور ماڈرن استعمار" کی تقسیم بندی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ماڈرن استعمار کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ اس میں علم، ثقافت اور میڈیا کے کردار اور اہمیت پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ جیسا کہ مغرب فلسفیانہ اور انسانی علوم کے نقطۂ نظر سے اپنے منظورِ نظر مباحث کو دنیا میں پھیلانے کے لیے ثقافتی اور میڈیا کے وسائل کا بھرپور استعمال کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: مغرب اپنی ثقافت کو جدید ہنر اور میڈیا کے سانچوں میں ڈھال کر دنیا کے سامنے پیش کرتا ہے۔ بدقسمتی سے، ہمارے معاشرے کے بعض افراد نے بھی اس ثقافت کو قبول کرتے ہوئے اپنی اندازِ زندگی میں شامل کر لیا ہے۔
حجت الاسلام رستمی نے کہا: ہمیں اپنے تحقیقی مراکز کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے فن و ہنر اور میڈیا کے آلات سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنا ہو گا تاکہ مغربی فکر اور ثقافت سے پیدا ہونے والے شکوک و شبہات کا جواب دیا جا سکے اور اپنی اقدار، ثقافت، اور مکتب کا درست دفاع کیا جا سکے۔
آپ کا تبصرہ